فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد کی منظوری کے رد عمل میں حماس نے عالمی برادری پر اس قرارداد پرعمل درآمد پر زور دیا ہے۔
حماس کے ترجمان عبدالطیف القانون نے کہا کہ سلامتی کونسل میں یہودی آباد کاری کے خلاف قرارداد کی منظوری فلسطینی قوم کی تاریخی سفارتی فتح ہے۔ اس قرارداد نے یہ ثابت کردیا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ اور اس کی تمام سرگرمیاں باطل ہیں۔ حماس ہر اس فیصلے اور قرارداد کا خیر مقدم کرے گی جس میں اسرائیل کے فلسطین پر ناجائز تسلط اور یہودی توسیع پسند کی مخالفت کی جائے گی۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تاریخی اعتبار سے سلامتی کونسل کی قرارداد انتہائی اہمیت کی حامل ہے مگر اس قرارداد کی منظوری کے بعد عالمی برادری کو فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر رکوانے کے لیے عملی اقدامات بھی کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ عرب علاقوں میں غیر قانونی بستیوں کے قیام کے خلاف ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی قرارداد ہے جسے امریکا کی جانب سے ویٹو نہیں کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے جبکہ امریکا نے ووٹ ڈالنے سے انکار کر دیا۔ تاہم امریکہ نے اس موقعے پر قرارداد کے خلاف ویٹو کا حق استعمال نہیں کیا۔
ماضی میں امریکا نے ایسی قراردادوں کو ویٹو کر کے اسرائیل کی مدد کی ہے۔ تاہم اوباما انتظامیہ نے روایتی امریکی پالیسی چھوڑ کر اس مرتبہ اس قرارداد کو منظور ہونے دیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ قرارداد مصر کی جانب سے پیش کی گئی تھی تاہم گذشتہ چند روز میں امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کے بعد مصر نے اسے مؤخر کر دیا تھا۔ اس کے بعد سلامتی کونسل کے دیگر ممالک نیوزی لینڈ، سینیگال، وینزویلا، اور ملائیشیا نے اس قرارداد کو دوبارہ پیش کیا اور اسے منظور کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔Â