اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ترجمان سامی ابو زھری نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کو عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق وشام کی ہم مثل تنظیم قرار دینا صہیونی حکومت کی شکست خوردگی کا زندہ ثبوت ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں حماس کے ترجمان نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے یہ تسلیم کیا ہے کہ حماس کو داعش کے ساتھ تشبیہ نہیں دی جاسکتی ہے۔
سامی ابو زھری نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اپنی شکست چھپانے کے لیے حماس کو بھی داعش کے ہم پلہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا حماس کی اعتدال پسندی کی قائل ہوتی جا رہی ہے اور سب جانتے ہیں کہ حماس اور داعش میں کتنا فرق موجود ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حماس کے داعش کے ساتھ نہ صرف رابطے ہیں بلکہ دونوں تنظیمیں اپنی شدت پسندی اور دہشت گردی میں ایک ہی جیسی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین