فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی” کے مطابق اسرائیلی فوج نے 41 سالہ دہری شہریت کےحامل پروفیسر رائد کو ایک ہفتہ قبل حراست میں لیا تھا تاہم ان کی گرفتاری کی خبر کو صیغہ راز میں رکھا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ مغربی کنارے میں النجاح نیشنل یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر رائد پر شبہ ہے کہ وہ طلباء میں حماس کے نظریات پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے۔
درایں انثاء زیرحراست فلسطینی پروفیسر کی اہلیہ مجد ابو بدویہ نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے را بطہ کر کے اس کے شوہر کی فوری رہائی کے لیے موثر اقدامات کرے۔ مجد نے بتایا کہ صہیونی فوج نے رائد ابو البدویہ کو 21 ستمبر کو حراست میں لیا جس کے بعد ان کا رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم اہلیہ نے اپنے شوہر کی گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائیں۔ اس کا کہنا تھا کہ مسلح اسرائیلی فوجی ان کے گھر میں داخل ہوئے اور پروفیسر رائد کو اٹھا کر لے گئے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ انہیں کیوں حراست میں لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پروفیسر رائد جامعہ النجاح میں قانون کے استاد ہیں۔ ان کی اہلیہ نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے شہری کو صہیونی ریاست کی جیل سے رہائی دلوانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین