فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ من کے اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ مل کر حماس پر دباؤ ڈالے گا تاکہ حماس غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو رہا کرنے پر مجبور ہوجائے۔
مسٹر فریڈ مین کے اس بیان کے رد عمل میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ نئے امریکی سفیر حماس اور فلسطینی قوم کی استقامت سے آگاہ نہیں۔ ہم انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ حماس جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو مفت میں رہا نہیں کرے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں تعینات نئے امریکی سفیر اور فلسطینیوں کے بدترین مخالف سمجھے جانے والے بنیاد پرست امریکی سفارت کار ڈیوڈ فریڈ مین نے کہا تھا کہ وہ حماس پر دباؤ ڈالیں گے تاکہ وہ یرغمال بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو فوری طور پررہا کردے۔ انہوں نے حسب معمول ایک بار پھر حماس کو ’دہشت گرد اور وحشی‘ لوگوں کا ٹولہ قرار دیا۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ غزہ میں یرغمال اسرائیلی فوجی’ھدار گولڈن‘ اور اس کے دوسرے ساتھی اسرائیل کےلیے سرمایہ افتخار اور باعث شرف ہیں۔ انہیں ہرصورت میں بازیاب کرایا جائے گا۔
صہیونی ریاست میں متعین امریکی سفیر کے بیان کےرد عمل میں حماس نے واضح کیا کہ جماعت مفت میں اسرائیلی جنگی قیدیوں کو رہا نہیں کرے گی۔ ترجمان نے امریکی سفیر کو ’گستاخ‘ اور زمین حقائق سے جاہل مطلق قرار دیا۔ فوزی برھوم نے امریکی سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’غزہ کی پٹی کے دو ملین لوگوں پر مسلط محاصرے نے تمہاری سازشوں کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ بہادر فلسطینی مجاھدین تمہارے تمام اندازے غلط ثابت کریں گے‘۔