فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس جمہوریت پر یقین رکھتی اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کی حامی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض تحفظات کے باوجود حماس نے رواں سال اکتوبر میں اعلان کردہ بلدیاتی انتخابات میں پوری تیاری کے ساتھ حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس انتخابی عمل میں حصہ لے کرنہ صرف ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کوشاں ہے بلکہ انتخابی عمل کے ذریعے قومی مفادات اور مسئلہ فلسطین کے مفادات کے حصول کے لیے کوشش کر رہی ہے۔
حماس نے فلسطین میں بلدیاتی انتخابات مکمل طورپر شفاف بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے انتخابی عمل کا شفاف اور غیرجانب دارانہ ہونا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عمل کے لیے تیاریوں کے سلسلے میں جلد ہی ایک وفد مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرے گا جو الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کرے گا۔ حماس کا کہنا ہے کہ جماعت کا موقف ہے کہ غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک ہی شیڈول کے تحت بلدیاتی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جائے۔
دوسری جانب فلسطینی الیکشن کمیشن نے حماس کے لوکل باڈیز الیکشن میں حصہ لینے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی قوتوں کو ملک میں منعقد ہونے والے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔
خیال رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک ماہ قبل 8 اکتوبر کو ملک میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا اعلان کیا تھا۔ سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بغیر اعلان پر حماس سمیت کئی دوسری سیاسی جماعتوں کی طرف سے صدر کے اعلان پر تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا۔