غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے ایک مرکزی رہنما نے غزہ کی پٹی کے مریضوں کو بیرون غزہ علاج کے لیے سفر کی اجازت پر پابندی لگانے پر صدر محمود عباس پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے صدر محمود عباس کو فلسطینی بچوں کا قاتل قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس رہنما رافت مرہ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست کے نتیجے میں چار بچوں کی شہادت کی ذمہ داری صدر محمود عباس پرعاید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس غزہ کی پٹی کے بچوں کے قاتل ہیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کی پٹی کے تمام مریضوں کو غزہ سے باہر غرب اردن یا اسرائیل کے اسپتالوں میں لے جانے پر پابندی عاید کردی تھی۔ صدر عباس کی طرف سے عاید کردہ پابندی کے نتیجے میں علاج کی سہولت نہ ملنے پر غزہ کے چار بچے جام شہادت نوش کرچکے ہیں جن میں تین شیرخوار شامل ہیں۔
حماس رہنما رافت مرہ نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی کے عوام پر عذاب مسلط کرنے کی پالیسی اختیار کرکھی ہے۔ غزہ کے عوام کو بجلی اور ادویات کے بحران میں مبتلا کرنے کے بعد اب غزہ کے مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں منتقل کرنے پر بھی پابندی عاید کردی گئی ہے۔
رافت مرہ نے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے سے فلسطینی صدر نے اپنی ہی قوم کے خلاف انتقامی سیاست شروع کر رکھی ہے۔ غزہ کی پٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کے بعد صدر عباس نے کئی ایسے فیصلے کیے Â ہیں جن کا نشانہ غزہ کی پٹی کے شہری ہیں۔ اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کو ان کے وظائف سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی تمام پالیسیاں اسرائیلی ریاست کو خوش کرنے کے لیے ہیں۔