عرب لیگ نے فلسطینی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور الفتح کے درمیان تمام متنازعہ امور بات چیت کے ذریعے حل کرنے اور قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کے نئے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے معاون خصوصی برائے فلسطین و مقبوضہ اراضی مقدسہ محمد صبیح نے قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصری حکومت کی جانب سے فلسطینی تنظیموں حماس اور الفتح میں مفاہمت کے حوالے سے نہایت مثبت کوشش کی گئی ہے۔ مصر کی فلسطینیوں میں مفاہمت کی مساعی کی تحسین کی جانی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں عرب لیگ کے عہدیدار نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتوں میں اتحاد ہی مسئلہ فلسطین کے حل اور ارض فلسطین کی آزادی کا سنگ بنیاد ہے۔ محمد صبیح نے کہا کہ فلسطین میں حماس اور الفتح کے اشتراک سے بنائی گئی قومی حکومت کا احترام کرتے ہوئے اس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی ضرورت ہے تاکہ قومی حکومت جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی تعمیر کا کام جلد از جلد شروع کر سکے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کا اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ معاشی محاصرہ فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ ظالمانہ اقدام اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے معاون خصوصی برائے فلسطین و مقبوضہ اراضی مقدسہ محمد صبیح نے قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصری حکومت کی جانب سے فلسطینی تنظیموں حماس اور الفتح میں مفاہمت کے حوالے سے نہایت مثبت کوشش کی گئی ہے۔ مصر کی فلسطینیوں میں مفاہمت کی مساعی کی تحسین کی جانی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں عرب لیگ کے عہدیدار نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتوں میں اتحاد ہی مسئلہ فلسطین کے حل اور ارض فلسطین کی آزادی کا سنگ بنیاد ہے۔ محمد صبیح نے کہا کہ فلسطین میں حماس اور الفتح کے اشتراک سے بنائی گئی قومی حکومت کا احترام کرتے ہوئے اس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی ضرورت ہے تاکہ قومی حکومت جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی تعمیر کا کام جلد از جلد شروع کر سکے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کا اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ معاشی محاصرہ فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ ظالمانہ اقدام اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔