اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کےسینیئر رکن عزت الرشق کا کہنا ہے کہ اگر میڈیا میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے فلسطینیوں کے حق واپسی کے بارے میں جو موقف سامنے آیا ہے
وہ درست ہے تو وہ فلسطینیوں کے حق واپسی کےخلاف ایک گھناؤنی سازش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کسی لیڈر یا ملک کو اپنے دیرینہ حقوق سلب کرنے کا حق نہیں دیں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عزت الرشق نے لبنان کے شہر بیروت سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ میں خبریں شائع ہوئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے فلسطینی مذاکرات کاروں کے وفد کے سامنے پناہ گزینوں کو دوسرے ملکوں میں مستقل سکونت فراہم کرنے کے بارے میں متعدد آپشن دیے ہیں۔ اگر یہ خبریں درست ہیں اور امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کے حق واپسی سے متعلق کوئی ایسی تجاویز دی گئی ہیں تو یہ لاکھوں پناہ گزینوں کے بنیادی حقوق پر حملہ اور ہماری پوری قوم کےخلاف ایک سنگین سازش ہے۔
عزت الرشق کاکہنا ہے کہ فلسطینی چاہے اندرون ملک ہوں یا دنیا کے کسی دوسرے خطے میں ہوں وہ اپنے قومی اور دیرینہ مطالبات سے دستبردار نہیں ہوسکتے ہیں۔ فلسطین سے اسرائیل نے فوجی طاقت کےذریعے چھ ملین سے زائد شہریوں کو ملک بدر کر رکھا ہے۔ ہم وطن واپسی کے علاوہ کوئی دوسرا حل قبول نہیں کریں گے۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو دوسرے ملکوں میں آباد کرانے اور ان کی فلسطین واپسی کی راہ روکنا دراصل اسرائیل کی خواہش ہے۔ امریکا اسرائیل کی منشاء کے مطابق کام کرتے ہوئے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین