غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) تحریک حماس کہا ہے کہ تہران میں انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس، علاقائی ملکوں کے اندرونی مسائل میں الجھے ہونے کے باوجود مسئلہ فلسطین کے احیا کے لئے ایک بہترین موقع ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے اعلان کیا ہے کہ انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں تہران کانفرنس، فلسطینی قوم کے مسائل و مشکلات اور اسی طرح غزہ کے محاصرے اور بیت المقدس کو یہودی رنگ میں رنگنے سے متعلق صیہونی حکومت کی سازش پر تبادلہ خیال کرنے کا مناسب موقع ہے۔انھوں نے کہا کہ تحریک حماس، اس کانفرنس کے ذریعے مسئلہ فلسطین کی حمایت اور امت مسلمہ میں اتحاد کی ضرورت پر زور دینا چاہتی ہے۔حماس کے ترجمان نے کہا کہ یہ تحریک، فلسطینیوں کی مزاحمت کو مضبوط بنانے اور فلسطینیوں کی امنگوں کی راہ میں ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینا چاہتی ہے۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے ایک سینیئر رکن خالد البطش نے کہا ہے کہ غاصب حکومت کے ساتھ کسی بھی عرب ملک کا سمجھوتہ اس کی موت کے مترادف ہو گا۔انھوں نے عقبہ میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے صدر السیسی کے ساتھ امریکی و صیہونی حکام کی خفیہ نشستوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے غاصبوں اور ان کے حامیوں کے ساتھ عرب حکام کا تعاون فلسطین کی امنگوں کے ساتھ خیانت ہے۔جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن نے فلسطین سے متعلق تہران کانفرنس کے انعقاد پر ایران کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں نے اس کانفرنس میں وسیع پیمانے پر شرکت کر کے تہران کانفرنس کو خاص اہمیت دی ہے۔