فلسطین کی بڑی سیاسی جماعت ”الفتح” کی سینٹرل کونسل کے رکن اور اسرائیلی جیل میں قید رہ نما مروان البرغوثی نے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور مزاحمت کاروں کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کو اذیت ناک شکست سے دوچار کرنے پر تحریک مزاحمت کا شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کو فلسطینیوں کی شکست نہیں بلکہ عظیم الشان فتح قرار دینا چاہیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جیل میں ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مروان برغوثی نے آزادی فلسطین کے لیے فلسطینی قوم کی مسلح جدو جہد کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مذاکرات کے کئی ناکام تجربات ہوچکے ہیِں۔ میرے خیال میں بار بار کی ناکامی کا تجربہ اب بند ہونا چاہیے کیونکہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل کی تمام مساعی بے سود ثابت ہوئی ہیں۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں مروان البرغوثی کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کو اسرائیل کی عمل داری سے آزاد کرانے کے لیے اسرائیلی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کی ضرورت ہے اور وہ ذاتی طور پر صہیونی بائیکاٹ کی مہمات کی کھل کر حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف مسلح جدو جہد صرف ایک علاقے تک محدود نہیں ہونی چاہیے بلکہ صہیونی ریاست کا ہر جگہ اور ہر محاذ پر مقابلہ کرنے اور اس کے خلاف مزاحمت کی ضرورت ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین