اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بین کی مون کی جانب سے فلسطین میں صہیونی جنگی جرائم کی مذمت کو درست سمت میں اقدام قرار دیا ہے
تاہم حماس کا کہنا ہے کہ یواین سربراہ محض زبانی کلامی مذمت کے بجائے فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی اور صہیونی جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کریں۔
حماس کے مرکزی رہ نما اور جماعت کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل کا کہنا ہے کہ بین کی مون کی جانب سے حال ہی میں اسرائیل کے فلسطینیوں کےخلاف ریاستی جرائم کی مذمت ایک درست اقدام ہے۔اس میں دو رائے نہیں کہ اسرائیل فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دے رہا ہے۔ بالخصوص غزہ کی پٹی میں پانچ سال سے جاری معاشی پابندیوں کا کوئی جوازنہیں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کی مذمت کر کے احسن قدم اٹھایا ہے تاہم محض زبانی مذمت کافی نہیں ہے۔ صہیونی حکومت کے تمام جنگی جرائم کو بند کرانے کے لیے عالمی ادارے کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ یہ اقوام متحدہ کی اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے کیونکہ آج تک فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں اقوام متحدہ کی غفلت کا بھی ہاتھ رہا ہے۔
حماس کےرہ نما نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ تمام عالمی انسانی حقوق کے اداروں کے ساتھ مل کر فلسطینی مظلوموں کی مدد کے لیے اقدامات کرے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے منظور کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بین کی مون کی جانب سے جاری ایک بیان میں فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کی معاشی اور سماجی مسائل کی تمام ترذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی۔