فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حماس پر انتخابات میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام تحریک فتح کی اندرونی کشمکش کا نتیجہ ہے۔ تحریک فتح اپنی ناکامیوں اور اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے کے لیے ملبہ حماس پر ڈال رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں تحریک فتح کی قیادت روزانہ کی بنیاد پر دسیوں اجلاس اور جلسے منعقد کرتی ہے جب کہ غرب اردن میں حماس کے کارکنان پر حقیقی معنوں میں عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔ سیاسی کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریاں روز کا معمول ہیں۔ یوں حماس نہیں بلکہ تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی بلدیاتی انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کرحماس کے کارکنوں اور رہنماؤں کر حراست میں لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ تحریک فتح اپنی شکست سے خوف زدہ ہے۔ غزہ کی پٹی میں حماس نے تحریک فتح اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھرپور انتخابی مہم چلانے کی اجازت دے رکھی ہے۔