غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے امن مندوب نیکولائے میلاڈینوف کی قیادت میں ’یو این‘ کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے منگل کی شام غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے وفد اور جماعت کے قائدین کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی پٹی، فلسطین کی مجموعی صورت حال اور اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ نے مصر کی مساعی سے اسرائیل کے ساتھ عارضی جنگ بندی، اسرائیل کنیسٹ سے منظور ہونے والے یہودی قومیت کے قانون، مسجد اقصیٰ پر صیہونی آباد کاروں کے دھاووں اور ان کے مضمرات کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف صیہونی ریاست کی انتقامی اور خطرناک سازشوں کے روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ کے مندوب اور اسماعیل ھنیہ کے درمیان بات چیت میں فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ذمہ دار ادارے’اونروا‘ کو درپیش مالی مشکلات اور اس کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کی روز مرہ زندگی پر پڑنے والے اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد روکنے سے ایک نیا انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔