خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی میڈیا نے خفیہ ادارے ’’شاباک‘‘ کا ایک بیان شائع کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ محمد الحلبی نامی ایک فلسطینی کو گذشتہ ماہ غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان بیت حانون گذرگاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ صہیونی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینی سماجی کارکن اور امریکی تنظٰیم کے ڈائریکٹر محمد الحلبی حماس کے رکن ہیں اور وہ حماس اور جماعت کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے لیے فنڈز جمع کرتے رہے ہیں۔
دوسری جانب حماس نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ الحلبی کاجماعت کے ساتھ کوئی رابطہ ہے اور نہ ہی تعلق ہے۔ صہیونی حکام حماس کو بدنام کرنے کے لیے الحلبی کو حماس سے جوڑنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔ حماس نے غزہ کی پٹی میں فلاحی خدمات انجام دینے والے فلسطینی شہری کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنے والے فلسطینی شہری کی گرفتاری غزہ کی ناکہ بندی کو مزید سخت کرنے کی صہیونی سازشوں کا حصہ ہے۔
حماس کے ترجمان عبدالطیف القانوع کاکہنا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ادارے اورصہیونی میڈیا ایک سازش کے تحت محمد الحلبی کو حماس کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ الحلبی کا حماس سے کبھی تعلق نہیں رہا ہے۔
ادھر اسرائیلی پراسیکیورٹی جنرل نے ’’ورلڈ ویژن‘‘ کے زیر حراست ڈائریکٹر محمد الحلبی کے خلاف فرد جرم عائد کی ہے۔ فرد جرم میں ان پر حماس سے تعلق اور جماعت کے عسکری ونگ سمیت دیگر شعبہ جات کے لیے عطیات جمع کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔