غزہ ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے محنت و افرادی قوت نے اسرائیلی منصب سے ملاقات کی جس پر فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی وزیر برائے محنت مامون ابو شھلا نے اسرائیلی ہم منصب حایم کاٹز سے بیت المقدس میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تمام شعبوں میں رابطے ختم کرنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔دوسری جانب فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں نے ان فلسطینی وزیر کی اسرائیلی وزیر کے ساتھ ملاقات کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ترجمان عبدالطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مامون ابو شھلا کی اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات دشمن کے ساتھ ساز باز کرنے کے مترادف اور قوم دشمنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد اور اسرائیلی ریاست کی جانب سے فلسطین میں صیہونی آباد کاری کے تسلسل کے ہوتے ہوئے کسی فلسطینی وزیر کا صیہونی حکام سے ملاقاتیں کرنا شرمناک ہے۔
حماس نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی دشمن کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرے اور فلسطین کی آزادی کے لیے قومی دھارے میں آئے۔