مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں القسام بریگیڈ کی جانب سے ایک فوٹیج جاری کی گئی ہے جو اسرائیلی فوج کے خفیہ کیمروں کی مدد سے تیار کی گئی ہے جس میں رواں سال انیس جولائی کو مشرقی غزہ میں مزاحمت کاروں کے اسرائیلی فوج کی ایک چھاونی پر حملے کے بعد فرار ہوتے دکھایا گیا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ کو اسرائیلی فوج کی تیار کردہ ویڈیو کیسے ہاتھ لگی یہ سوال اسرائیلی میڈیا میں اس وقت زیر بحث ہے اور کہا جا رہا ہے کہ حماس کے پاس اگر ایک فوٹیج ہوسکتی ہے تو حماس مزید ایسی حساس معلومات بھی حاصل کرسکتی ہے۔
اسرائیلی اخبار ’’یوحائی عوفر‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی طرف سے جو فوٹیج جاری کی گئی ہے وہ نہایت حساس ہے جسےغزہ کی سرحد پر لگے خفیہ کیمروں کی مدد سے بنایا گیا تھا۔ حماس کے سائبر ماہرین کی جانب سے اسرائیلی فوج کے حساس کمپیوٹرز تک رسائی کے نتیجے ہی میں یہ فوٹیجز فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھ لگ سکتی ہیں۔
ویڈیو فوٹیج میں فلسطینی مزاحمت کاروں کو ایک اسرائیلی فوجی کا اسلحہ لوٹنے کے بعد بہ حفاظت غزہ کی پٹی میں واپس جاتے دکھایا گیا ہے۔
خیال یہ کیا جا رہا ہے کہ یہ فوٹیج اس وقت بنائی گئی جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوج کے 188 بریگیڈ کے سربراہ بریگیڈیئر ٹومر یفراح اور کئی دوسرے فوجی اور افسر ہلاک ہوگئے تھے۔
اخبار لکھتا ہے کہ حماس کے ہاتھ اسرائیلی فوج کی حساس معلومات لگنا فوج کے سیکیورٹی سے متعلق امور کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ القسام بریگیڈ کے پاس مزید بھی کئی اہم اور حساس معلومات ہوسکتی ہیں۔ خود القسام بریگیڈ نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس ایسی کئی فوٹیجز موجود ہیں اور وہ وقت آنے پر ان میں سے ہر ایک کو افشاء کریں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین