مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے رہ نما یوسف الحساینہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سرزمین فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز تسلط قائم ہے اور اس کے خاتمے کے لیے فلسطینیوں کو مسلح جدو جہد سمیت ہر ممکن قدم اٹھانے کا حق حاصل ہے۔ فلسطینیوں کو غیرمسلح کرنے کے لیے غزہ کی پٹی میں کسی عالمی طاقت کی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے اسرائیلی وزیرخارجہ آوی گیڈور لائبرمین کی اس تجویز کو مسترد کردیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی مزاحمتی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے غزہ میں عالمی امن فوج تعینات کی جائے۔ اسلامی جہاد کے رہ نماء نے صہیونی وزیرخارجہ کے بیان کے رد عمل میں کہا کہ فلسطینی اسرائیلی قبضے کے خلاف اپنی مسلح جدو جہد کو کسی قیمت پر ختم نہیں کریں گے۔ غزہ کی سرحد پر عالمی امن فوج کی تعیناتی کا مقصد مزاحمت کاروں کی جاسوسی کرنا ہے۔ یہ اقدام فلسطینی قوم کے مفاد میں نہیں ہوگا اور ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے۔
الحساینہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی سرحد پر غیرملکی امن فوج کی تعیناتی کا اصل مقصد مظلوم فلسطینی قوم کی مدد ہونی چاہیے لیکن ایسا عمل ممکن نہیں۔ عالمی امن فوج بھی اسرائیل کے اشاروں پر کام کرے گی۔ اس لیے ہمیں اس کی تعیناتی قبول نہیں ہے۔