مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں فلسطینی شہریوں کی پرامن ریلی پر قابض صہیونی فوجیوں کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے نوعمر عروہ حامد کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ حامد کی شہادت پوری قوم کے لیے دکھ اور افسوس کا باعث ہے اور حماس کی قیادت، کارکن اور پوری قوم مشکل کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ ہے۔
بیان میں اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مجرمانہ کارروائی قرار دیا۔ حماس نے واضح کیا حامد کی شہادت قبلہ اول کے دفاع اور مظلوم فلسطینی قوم کی آزادی کے لیے پیش کی گئی ہے اور اس کی اس عظیم قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔حامد کی شہات فلسطین میں صہیونی ریاست کے جبرو تشدد کے خلاف فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے شمال مشرق میں قابض صہیونی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں کی دفاع قبلہ اول کے حوالے سے نکالی گئی ایک ریلی پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں ایک بچہ شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد مغربی کنارے اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں اسرائیل کے خلاف سخت غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ دو روز میں یہودیوں کی فائرنگ سے کسی فلسطینی نوجوان کی شہادت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین