غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصر اور اقوام متحدہ کی کوششوں کا کامیاب نتیجہ غزہ پٹی اور اسرائیل میں فائر بندی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے ترجمان فوزی برہوم کے مطابق غزہ پٹی میں حالات پُرسکون بنانے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ اتفاق رائے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مصر اور اقوام متحدہ کی کوششوں سے قابض اسرائیلی فوج اور فلسطینی گروپوں کے درمیان صورت حال ایک بار پھر پُرسکون ہو چکی ہے۔غزہ پٹی میں جمعے کی شام عسکری لحاظ سے اُس وقت صورت حال خراب ہو گئی تھی جب اسرائیلی فوج نے کارروائی میں 4 فلسطینیوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ ادھر اسرائیلی فوج نے اپنے ایک اہل کار کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ اسرائیلی فوج کے توپ خانوں نے غزہ پٹی میں متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس دوران چار فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کے علاوہ 120 زخمی بھی ہوئے۔
حماس تنظیم کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے اعلان کے مطابق خان یونس اور رفح میں اسرائیلی گولہ باری سے جاں بحق ہونے والے چاروں افراد اُس کے ارکان ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم نے غزہ پٹی سے داغے گئے تین میزائلوں میں سے دو کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔
دوسری جانب فلسطینی صدارتی دفتر نے غزہ پٹی کی سرحد پر جاری حالیہ جارحیت سے خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورت حال کو بگڑنے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔
ادھر مشرق وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نکولئی ملادینوف نے جمعے کے روز ٹوئیٹر پر اپنے ایک پیغام میں اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ وہ "جہنم کے کنارے سے دُور رہیں۔ جو لوگ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے بیچ جنگ بھڑکانا چاہتے ہیں ان کو ناکام بنایا جائے”۔
تاہم اسرائیلی وزیر دفاع ایوگڈور لیبرمین نے جمعے کی شام ملادینوف کو آگاہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی میں سخت جوابی کارروائی کرے گا۔ اسرائیلی چینل 10 کے مطابق لیبرمین نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے کہا کہ "حماس جان بوجھ کر حالات خراب کر رہی ہے۔ ہم طاقت کے ساتھ جواب دیں گے اور اب تمام تر ذمّے داری حماس کی قیادت پر عائد ہو گی”۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے فوج کی قیادت کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران غزہ پٹی پر پھر سے بم باری کی ہدایت کی ہے۔
قابض اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ فوج متحرک ہو کر غزہ پٹی میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع ایوگڈور لیبرمین نے غزہ کے حوالے سے ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کے ساتھ سرحد کے نزدیک اُس کے فوجیوں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں فوج نے پوری غزہ پٹی میں "عسکری اہداف” کو بم باری اور گولہ باری کا نشانہ بنانے کے واسطے طیاروں اور ٹینکوں کا استعمال کیا۔
منگل کے روز اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ اگر رواں ہفتے کے دوران "آتش گیر کاغذی طیارے اور گیس کے غباروں” کا استعمال نہ روکا گیا تو غزہ پٹی میں وسیع فوجی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب حماس نے جواب میں کہا کہ آتش گیر کاغذی طیاروں کا استعمال کرنے والے اس کی تنظیم کے ارکان نہیں بلکہ عام شہری ہیں۔
اسرائیلی فائر بریگیڈ کے ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ سو روز کے دوران مذکورہ آتش گیر کاغذی طیاروں کے سبب اسرائیل میں 750 مقامات پر آگ بھڑکی جس کے نتیجے میں 6425 ایکڑ زرعی اراضی جل گئی۔ اسرائیلی حکومت نے اس نقصان کا اندازہ 50 لاکھ شیکل یعنی تقریبا 14 لاکھ امریکی ڈالر لگایا ہے۔