فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے ریکارڈد خطاب میں خالد مشعل نے کہا کہ ان کی جماعت جمہوریت اور شہریوں کی رائے عامہ کے احترام پر یقین رکھتی ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں عوام نے جو فیصلہ کیا حماس کی اسے تسلیم کرے گی۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے بلدیاتی انتخابات کا اعلان کرکے ہمارے اعصاب کے امتحان لینے کی کوشش کی ہے مگر ہم پوری تیاری کے ساتھ اس میدان میں اتریں گے۔
خالد مشعل نے اپنی تقریر میں فلسطینی اداروں کی تشکیل نو اور فلسطینی سیاسی قوتوں میں ایک بار پھر اتحاد کے قیام کی ضرورت پت زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بنیاد پر ہم ایک ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ قومی مفاہمت کو پایہ تکمیل تک پہنچانا بھی قومی مفاد کا حصہ ہے۔ ہم قومی مفاہمت ہی کے ذریعے فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے لیے کوئی شیڈول قبول کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تنظیم آزادی فلسطین’پی ایل او‘ کی تشکیل نو پربھی زور دیا۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ فلسطینی تحریک مزاحمت اور فلسطین کے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے پر مرکوز ہے۔ ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ہماری قوت باہمی اتحاد میں مضمر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے اندر رائے عامہ کو قبول کرنے کا بھی حوصلہ ہونا چاہیے۔
خالد مشعل نے جماعت کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کی عسکری میدان میں غیرمعمولی کامیابیوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ القسام بریگیڈ آزادی اور مزاحمت کے راستے پر پورے اصرار کے ساتھ سفر جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ القسام بریگیڈ جیسی تنظیمی ہی دشمن کو فلسطینی قوم کے خلاف جارحیت سے باز رکھ سکتی ہیں۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم اپنے خون اور جانوں کے نذرانے پیش کرکے مقدس مقامات کا دفاع کررہی ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جبرو تشدد پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ اسرائیلی مظلوم فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کو کھلے عام تاراج کررہا ہے مگر عالمی برداری صہیونی ریاست کو فلسطینیوں پر مظالم سے باز رکھنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔