غزہ ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عرب ممالک اور مسلم دنیا کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے امریکا کی صیہونیت نوازی پر ٹھوس مؤقف اختیار کریں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی آفیشل ویب سائیٹ پر اسماعیل ھنیہ کی طرف سے ایک پیغام پوسٹ کیا گیا ہے جسÂ میں انہوں نے عالم اسلامÂ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکا کی اسرائیلی طرف داری پر ٹھوس اور جاندار مؤقف اختیار کریں۔اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے حوالے مل کر قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا چاہتے ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا اور صدی کی ڈیل نامی نام نہاد امریکی امن پلان اسی سازش کا حصہ ہے۔ مسلم دنیا اور عرب ممالک کو باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر امریکی طرف داری کے خلاف جاندار مؤقف اختیار کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ اسماعیل ھنیہ کی طرف سے یہ بیان اس وقت جاری کیا گیا جب عرب لیگ کے وزراء خارجہ کا اجلاس قاہرہ میں ہو رہا تھا۔ یہ اجلاس غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 60 فلسطینیوں کی شہادت اور امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے تناظر میں ہوا۔
اجلاس سے خطاب میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی نے خطے میں تشدد کو مزید ہوا دی اور نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی راہ ہموار کی ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں بے گناہ فلسطینی مظاہرین کے وحشیانہ قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اس حوالے سے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عرب ممالک صرف زبانی دعوے نہ کریں بلکہ موجودہ حالات کے تناظر میں صیہونی ریاست کا ہرسطح پر بائیکاٹ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں ملوث صیہونیوں کو بین الاقوامین قوانین کے کٹہرے میں لائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری مسلم امہ اور عرب ممالک کو امریکا کی اسرئیلی طرف داری پر یکساں موقف اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے12 سال سے غزہ کی پٹی کےعوام پر ناکہ بندی کا عذاب مسلط کر رکھا ہے۔ فلسطینی شہری بنیادی انسانی ضروریات سے بھی محروم کیے گئے ہیں۔ عرب اور مسلمان ممالک کو غزہ کے عوام کی حمایت میں آواز بلند کرنے کے ساتھ عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔