فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار لبنان کے دارالحکومت بیروت میں Â ’الزیتونہ اسٹڈی سینٹر‘ میں منعقدہ کانفرنس سے دوحہ سے ویڈیو لنک کے ذرئعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کا موجودہ عالمی سیاسی کردار نہایت مایوس کن ہے اور ایسے لگ رہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی دنیا بھر میں اجنبی ہوتی جا رہی ہے۔
خالد مشعل نے کہا کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس ایک عوامی جماعت ہے جس کی جڑیں عوام میں گہری ہیں۔
حماس کے نئے سیاسی منشورکے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران جماعت اپنا نیا سیاسی منشور جاری کرے۔ یہ منشور جماعت کے تیس سالہ سفر کا نچوڑ ہے۔
خالد مشعل کاکہنا تھا کہ جماعت کا سیاسی منشور تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اسے جلد ہی عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
سیاسی منشور کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس منشور کو متعدد زبانوں میں ترجمہ کرکے فلسطین میں پھیلایا جائے گا۔
خالد مشعل نے مزید کہا کہ جماعت کے ہاں تیاری کے مراحل میں سیاسی دستاویز جماعت کے بنیادی اصولوں اور اس کی دیرینہ حکمت عملی کی روشنی میں ترتیب دیا جا رہا ہے۔ اس کا اصل مقصد قومی پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے ملکی سیاسی اور عالمی سطح پر کردار پر سخت مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی عوام اور عالمی سطح پر اجنبی ہوچکی ہے جب کہ حماس کی عوام میں جڑیں بہت گہری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم تنظیموں اور جماعتوں سے بڑی اور جماعتیں قائدین سے بری ہیں۔ غزہ کی پٹی میں یحییٰ السنوار کو جماعت کی قیادت سونپنا جماعت کی جمہوری پالیسی کا آئینہ دار ہے۔ یحییٰ السنوار سمیت جماعت کے قائدین پر فخر ہے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اسماعیل ھنیہ کا کردار محدود کیا جا رہا ہے۔ حماس کے موجودہ طریقہ کار کے مطابق غزہ میں دو بار سے زیادہ جماعت کی قیادت کسی ایک شخص کو سونپنے کا اختیار نہیں۔
قومی مزاحمت
خالد مشعل نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قوم نے مزاحمت کے میدان میں جدید ترین اسلوب اور غیر روایتی انداز اختیار کیا ہے۔
حالات چاہے ساز گار ہوں یا نا ہوں، کوئی علاقائی یا عالمی حلیف ہو یا نا ہو، فلسطینی قوم نے ہرصورت میں قابض دشمن کے خلاف مزاحمت اور جدو جہد جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے قومی مزاحمتی پروگرام کو عالمی سطح پر منظرعام پرلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے پیشہ ورانہ اصولوں کو اپناتے ہوئے مزاحمت میں جدت کی مثال قائم کی ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کی مزاحمت اور حماس کی طرف سے مزاحمت کی حمایت نے مسلم امہ کو القدس کے ساتھ مربوط کرنے میں اہم کرادار ادا کیا۔ حماس کی مساعی سے اندرون فلسطین کی عرب آبادی میں استقامت کا جذبہ پیدا ہوا۔ غزہ کی ناکہ بندی کے توڑنے کے لیے عالمی سطح پر تحریکوں کو متحرک کیا گیا اور اندرون فلسطین جمہوریت اور شورائیت کا نظام وضع کیا گیا۔
خالد مشعل نے کہا کہ اسرائیلی دشمن فلسطینی قوم کے خلاف ایک نئی جنگ چھیڑنے کی تیاری کررہا ہے۔ غزہ کی پٹی کے عوام کو ایک بار پھر سے تختہ مشق بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔