مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مندوب برائے مشرق وسطیٰ "نیکولائے ملاڈینوف” نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ مصری حکام نے 13 تا 15 جون کو تین روز کے لیے رفح گذرگاہ کو دو طرفہ ٹریفک کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ایک خوش آئند مگر نا مکمل فیصلہ ہے۔ ہم مصری حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ رفح گذرگاہ ہو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے منظم انداز میں کھولے تاکہ غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پرعائد اقتصادی پابندیوں اور بند راستوں کو کھولا جانا ضروری ہے۔ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے اور محصورین کو سہولیات فراہم کرنے میں مصر اہم کردار اد کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ مصری حکام کی جانب سےگذشتہ دنوں یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ رفح گذرگاہ کو تیرہ، چودہ اور پندرہ جون کو دونوں طرف کی آمد ورفت کے لیے کھولا جائے گا۔ اس سے قبل رفح گذرگاہ کئی ماہ سے بند چلی آ رہی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں سیکڑوں افراد بیرون ملک جانے سے محروم رہے ہیں۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں رفح گذرگاہ کی بندش پرقاہرہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین