فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق محمد الھسی نامی ای فلسطینی ماہی گیر کو پانچ روز قبل اسرائیلی بحریہ نے شمالی غزہ میں سمندر میں فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ کشتی الٹنے سے سمندر میں ڈوب گئے تھے۔ حادثے کے وقت قریب کوئی دوسرا شخص موجود نہیں تھا۔ اس Â لیے نہ صرف الھسی کو بچایا نہیں جاسکا بلکہ ان کی نعش بھی نہیں مل سکی۔ گذشتہ روز لاپتا ہونے والے شہری کے اہل خانہ نے الھسی کو شہید قرار دیتے ہوئے اس کی Â غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا۔
شہید کی نماز جنازہ غزہ کے ساحلی علاقے میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیر احمد بحر سمیت اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد بحر نے الھسی کی شہادت کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عاید کی۔ انہوں نے کہا کہ الھسی اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ کسی کے لیے خطرہ نہیں تھے بلکہ بال بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے سمندر میں مچھلیوں کا شکار کررہے تھے۔ انہیں فائرنگ سے نشانہ بنانا کھلم کھلا جارحیت اور صہیونی دہشت گردی ہے۔