غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی محاصرے کے باعث پیدا ہونے والے بجلی بے بحران کے دیر پا حل کے لیے علاقائی قوتیں متحرک ہوگئی ہیں۔ Â خلیجی ریاست قطر اور فلسطینی حکومت کےدرمیان کل اتوار کو غزہ میں بجلی کے بحران کے حل کے سلسلے میں مذاکرات ہوں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ میں تعمیر و بحالی کے لیے قائم کردہ قطری کمیٹی کے چیئرمین Â اور فلسطینی اتھارٹی کے ہاں متعین قطری سفیر محمد العمادی نے غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران کہا کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کا جامع حل تلاش کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں کل اتوار کو رام اللہ میں قطری حکومت کے نمائندوں اور فلسطینی حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔ ان مذاکرات میں غزہ میں بجلی کے بحران پر قابو پانے لیے تجاویز پر غور کیا جائے گا۔محمد العمادی نے غزہ میں الشیخ حمد بن جاسم فلاحی مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کا ایسا جامع حل تلاش کرنا چاہتے تاکہ آئندہ سالوں میں یہ بحران دوبارہ سر نہ اٹھا سکے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ قطرکے تعاون سے جنوبی غزہ کی پٹی میں جلد ہی ایک نئے اسپتال کے قیام کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ اس منصوبے کے لیے عطیات جمع کرنے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر کی جانب سے فلسطینی حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ غزہ کو بجلی سپلائی کرنے والی مرکزی بجلی کی لائن 161 کو توسیع دے اور متبادل توانائی منصوبوں پرکام شروع کیا جائے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں بجلی پیدا کرنے کے نئے پلانٹ لگائے جائیں نیز غزہ کے شہریوں کو فراہم کردہ بجلی کے نرخوں میں ہرممکن رعایت دی جائے۔
محمد العمادی نے غزہ کی پٹی میں قطر کے تعاون سے Â الشیخ محمد بن جاسم فلاحی مرکز کا افتتاح کیا۔ یہ مرکز غزہ میں 4 دونم کے علاقے میں قائم کیا جا رہا ہے جس میں غریب شہریوں کے دماغی طور پرمفلوج افراد کو مستقل بنیادوں پر طبی معاونت اور رہائش فراہم کی جائے گی۔