غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) حال ہی میں عرب ممالک کے مختلف صحافیوں کے ایک گروپ کے اسرائیلی دورے پر فلسطین کے ابلاغی،سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ فلسطینی ابلاغی اداروں،ٹیلی ویژن چینلوں، ریڈیو اور اخبارات کی طرف سے عرب صحافیوں کے اسرائیل کے ’دوستی‘ دوسرے کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین میں ریڈیوÂ اور ٹیلی ویژن فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کے صحافیوں کے اسرائیلی وزارت خارجہ کی دعوت پر دورہ اسرائیل کو فلسطینی عوام سخت غم وغصے کے طور دیکھتے ہیں۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب صیہونی ریاست فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پرغاصبانہ تسلط کو مزید مضبوط بنانے کے لیے طاقت کے وحشیانہ حربے استعمال کررہی ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں مراکش، عراق، لبنان، شام اور یمن کے 9 رکنی صحافیوں کے ایک گروپ نے اسرائیلی وزارت خارجہ کی دعوت پر تل ابیب کا دورہ کیا تھا۔
فلسطینی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کے ابلاغی نمائندوں کا دورہ اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے والے مجرموں کےساتھ دوستانہ مراسم کے قیام کی راہ ہموار کرنا ہے۔
بیان میں عرب ممالک اور عرب دنیا کے ابلاغی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صیہونی دشمن کے ساتھ راہ و رسم بڑھانے کی پالیسی کے بجائے مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔ اسرائیلÂ ایک سازش کے تحت عرب ممالک کو اپنے دام میں پھنسا کر فلسطینیوں کے خلاف جاری ریاستی دہشت گردی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے۔