غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافتی قوانین کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے ماہ فروری میں صہیونی فوج اور فلسطینی اتھارٹی کی نام نہاد پولیس کی طرف سے صحافیوں پر تشدد اور صحافتی حقوق کی پامالیوں کے 77 واقعات رونما ہوئے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں سرکاری ابلاغی مرکز کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے صحافتی حقوق کی پامالیوں کے 44 واقعات رونما ہوئے جب کہ فلسطینی ملیشیا کے ہاتھوں صحافیوں پر تشدد Â اور دیگر Â نوعیت کے 32 واقعات کا اندراج کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج اور فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں نے صحافیوں کو زدو کوب کرنے، انہیں حراست میں لینے، انہیں دھمکیوں کے ذریعے صہیونی ریاست اور فوج کے مظالم بے نقاب کرنے سے روکنے سمیت ہرطرح کے حربے استعمال کئے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں صہیونی فوج کی جیلوں میں قید 12 فلسطینی صحافیوں کو اذیتیں دی گئیں۔ اسیران کو قید تنہائی میں ڈالا گیا۔ ان کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کی گئیں اور زیرحراست صحافیوں سے ان کے اہل خانہ کی ملاقاتوں پر بھی پابندیاں لگائی گئیں۔
گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں پیشہ وارانہ ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے 6 فلسطینی صحافی زخمی ہوئے۔ یہ فلسطینی صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینیوں پر طاقت کے استعمال، اراضی ہتھیانے اور فلسطینی مظاہرین کو کچلنے کی کوریج کے دوران زخمی ہوئے۔ کئی صحافیوں کے کیمرے اور دیگر آلات چھین لیے گئے۔ گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے آٹھ فلسطینی صحافیوں صالح الزغاری، ھمام حنتش، محموعد عصیدہ، عبداللہ شتات، محمد رواشدہ، بکر عبدالحق، سامح دروزہ، مروان الشافعی کو حراست میں لیا جب کہ صحافی محمد القیق کی انتظامی حراست دوبارہ شروع کی گئی۔
گذشتہ ماہ فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد سیکیورٹی ادارے بھی فلسطینی صحافیوں کے درپے رہے۔ فروری میں عباس ملیشیا کی طرف سے صحافیوں پر تشدد کے 33 واقعات رونما ہوئے۔ دوران حراست 15 فلسطینی صحافیوں کو عقوبت خانوں میں اذیتیں دی گئیں۔ مزید چار صحافیوں کو حراست میں لیا گیا اور ان سے بھاری جرمانے وصول کیے گئے۔