(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی عدالت کی جانب سے سزا مکمل ہونے کے بعد رہائی کا حکم ہونے کے باوجود جیل حکام نے فلسطینی قیدی کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے علاقے رفح سے تعلق رکھنے والے احمد محمد ابو جزر کو 19 سال صہیونی جیل میں قید مکمل کرنے اور اسرائیلی عدالت کی جانب سے رہائی کے حکم کے باوجود اسرائیلی جیل حکام نے احمد موحمد ابو جزر کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی عدالت نے احمد مناصرہ کی قید میں 6 ماہ کی توسیع کر دی
سنہ 2003 میں رفح سے اسرائیلی سلامتی کے خلاف کارروائیوں میں معاونت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے فلسطینی گذشتہ روز جمعرات کو اپنے قید کے انیس سال اسرائیلی جیل میں کاٹ چکے ہیں تاہم وقت مقرر پر انھیں رہا نہیں کیا گیا ۔
ابو جزر کے اہل خانہ جو کے اپنے بیٹے کی رہائی کے دن سے آگاہ کئے گئے تھے انھوں نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت حانون گذرگاہ کے قریب اپنے پیارے سے ملاقات کےلئے انتظار شروع کیا ہے مگررہائی کی تاریخ پر انہیں بتایا گیا کہ ابو جزر کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے اور نہ ہی اس کی رہائی روکنے کی وجہ بیان نہیں کی گئی۔
اسیران کمیشن کے غزہ میں انچارج حسن قنیطا نے ابو جزر کی رہائی روکنے اور اس کے اہل خانہ کو اذیت دینے کی تمام ذمہ داری اسرائیل پر عاید کی۔