غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینیوں کی جانب سے انسانی حقوق کے اداروں کے توسط سےان کے مادہ تولید کی مصنوعی طریقے سے منتقلی کے عمل سے بچوں کی پیدائش کا رحجان زور پکڑ رہا ہے۔ اب تک اس عمل سے متعدد فلسطینی اسیر صاحب اولاد ہوچکے ہیں۔ اس سلسلے کی تازہ کڑی "دانیال” نامی بچے کی پیدائش ہے۔ وہ نطفےکی مصنوعی منتقلی کےذریعے جدید سائنسی طریقے سے پیدا کیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 19 سالÂ قیدکے سزا یافتہ محمد متعب طحاینہ 16 سال سے پابند سلاسل ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے السیلہ الحارثیہ کے علاقے سے ہے۔ وہ جزیرہ نما النقب جیل میں پابند سلاسل تھے جن ان کا مصنوعی نطفہ لیا گیا۔
فلسطینی خاتون ڈاکٹر غصون بدران کاکہنا ہے کہ اب تک 50 خواتین نطفے کی مصنوعی منتقلی سے 66 بچوں کی مائیں بن چکی ہیں۔