مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خان یونس کے نواحی علاقے بنی سھیلا کے چیئرمین بلدیہ حماد الرقب نے ایک بیان میں بتایا کہ 51 دن تک لگا تار رہنے والی اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں خان یونس کا بیشتر علاقہ براہ راست متاثر ہوا کیونکہ بیشتر علاقوں میں مکانات کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا تھا۔ ان میں "الزنہ” قصبے کے 60 فی صد مکانات کومکمل طورپر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کیا گیا جب کہ باقی بچ جانے والے مکانات بھی محض کھنڈرات تھے۔ کھڑے مکانات بھی رہائش کے قابل نہیں رہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی کارپٹ بمباری سے "الزنہ” قصبے کے 400 مکانات کو مکمل طورپر زمین بوس کردیا گیا جب کہ 300 مکانات کو جزوی طورپر نقصان پہنچا تھا۔ بمباری کے نتیجے میں مجموعی طورپر ایک ہزار مکانات ناکارہ ہوگئے تھے۔ وحشیانہ کارروائیوں میں "الزنہ”قصبے سے 80 معصوم شہریوں کے جنازے اٹھائے گئے اور قصبے کی 10 ہزار نفوس پرمشتمل آبادی بے یارو مدد گار اسکولوں اور اسپتالوں میں پناہ لینے پر مجبور تھی۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جولائی اور اگست 2014 ء کے دوران اسرائیلی فوج کی مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں 2300 فلسطینی شہید اور گیارہ ہزارسے زائد کو زخمی کردیا گیا تھا۔ بمباری کے نتیجے میں ہزاروں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئی تھیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین