غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے پیر کے روز غزہ پٹی کے شمال میں حماس تنظیم کے عسکری اہداف پر 9 حملے کیے۔ اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق یہ کارروائی اسرائیل کی جانب آتش گیر کاغذی طیارے داغے جانے کے جواب میں سامنے آئی ہے۔ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا فضائی حملوں میں کوئی جانی نقصان ہوا یا نہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پتھروں کے بعد آتش گیز کاغذی طیارے 30 مارچ کو شروع ہونے والے فلسطینیوں کے احتجاجی سلسلے کی علامت بن گئے ہیں۔ غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر ہونے والے ان مظاہروں کا مقصد فلسطینی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی واپسی کے حق کا مطالبہ کرنا تھا۔اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز دو فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا جو آتش گیر غبارے بھیجنے کی تیاری کر رہے تھے۔
نمائندے نے پیر کی صبح بتایا کہ غزہ پٹی کے نزدیک صیہونی بستیوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پٹی سے داغے جانے والے تین راکٹوں کا پتہ چلایا جن میں ایک غزہ پٹی کے اندر ہی گر گیا۔ دیگر دو راکٹوں کے گرنے کی جگہ نہیں بتائی گئی۔
یاد رہے کہ 30 مارچ سے غزہ پٹی کی سرحد پر ہونے والے احتجاجی سلسلے کے دوران فلسطینی نوجوانوں نے مزاحمت کا ایک نیا طریقہ اپنایا ہے۔ اس کے تحت کاغذی طیارے آتش گیر مواد لے کر جاتے ہیں۔ ان کی مدد سے پٹرول بم باندھ کر اسرائیلی صیہونی بستیوں میں پھینکے جاتے ہیں۔ اسرائیلی فوج اس نئے طریقہ کار سے نمٹنے میں ناکام نظر آتی ہے۔