غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم 7 فلسطینی مظاہرین شہید اور 252 زخمی ہوگئے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ مشرقی غزہ میں سرحدی باڑ کے قریب فلسطینی ہفتہ وار احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے انہیں منشتر کرنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا۔ اسرائیلی فوج نےنہتے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی اور نسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید اور 252 زخمی ہوگئے۔شہید ہونے والے فلسطینیوں کی شناخت 27 سالہ احمدد ابراہیم زکی الطویل، 29 سالہ محمد عبدالحفیظ یوسف اسماعیل، 17 سالہ احمد احمد عبداللہ ابو نعیم، 25 سالہ عبداللہ برجم الدغمہ، 18 سالہ عفیفی محمود عطا عفیفی، 22 سالہ تامر ایاد محمود ابو عرمانہ اور 21 سالہ محمد عصام محمد عباس کے ناموں سے کی گئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز مشرقی غزہ میں البریج پناہ گزین کیمپ میں ہونے والے تصادم میں 252 افراد زخمی ہوئے۔ 85 فلسطینی بندوق کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔
ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کے روز مشرقی غزہ کی سرحدی باڑ پر تقریبا 14 ہزار فلسطینی مظاہرین جمع ہوئے اور سرحد کی طرف مارچ شروع کیا۔
صیہونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مظاہرین نے فوج پر دستبی بموں سے حملے بھی کیےاور سرحدی باڑ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کی سرحد کےقریب آنے والے فلسطینیوں پر گولیاں چلائیں گئی تاہم فلسطینیوں کے جانی نقصان کا صحیح اندازہ نہیں ہوسکا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا دستی بموں سے نشانہ بنانے کا دعویٰ من گھڑت ہے۔ فلسطینی مظاہرین نہتے تھے اور وہ نعرے لگاتے سرحد پر احتجاج کررہے تھے۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی پٹی کی سرحد پر جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک اسرائیلی فوج کے تشدد سے 200 سے زائد فلسطینی شہید اور 22 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔