رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے رفح گذرگاہ کے قریب ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مصری حکومت رفح گذرگاہ کو فوری طورپر کھولنے کا اہتمام کرے کیونکہ تاکہ غزہ کے ہزاروں مریضوں کو بیرون ملک علاج کی سہولت کا موقع دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ مصری حکومت فلسطینی مریضوں کی اموات کا موجب بنے۔ مصری حکومت کی پالیسی کی نتیجے میں غزہ کی پٹی میں کے شہریوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک عرب اور مسلمان برادر ملک کی حیثیت سے قاہرہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مشکلات کم کرنے میں مدد فراہم کرے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں ادویہ کی 30 فی صد قلت ہے جب کہ بعض اہم نوعیت کی ادویات بالکل ختم ہوچکی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی ایک جانب اسرائیل کے محاصرے کا شکار ہے جب کہ دوسری جانب مصری حکومت کی طرف سے بھی رفح گذرگاہ کو بند کردیا گیا ہے۔