(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) عید الاضحیٰ کے مقدس دن قابض اسرائیلی فوج کی وحشت اور بربریت ایک بار پھر پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئی۔ قابض فوج نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں امداد کے منتظر نہتے، بھوکے اور پیاسے فلسطینیوں پر اندھا دھند گولیاں برسا کر آٹھ معصوم جانیں لے لیں، جبکہ درجنوں دیگر کو شدید زخمی کر دیا۔ یہ حملہ قابض ریاست کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کی مہم کا ایک اور سیاہ باب ہے۔
یہ دلخراش واقعہ جمعہ کے روز اس وقت پیش آیا جب غزہ کے محصور شہری، جو شدید بھوک، پیاس اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، رفح کے "العلم” نامی چوراہے کے قریب امدادی سامان
کے حصول کے لیے جمع ہوئے تھے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ وہی مقام تھا جو امداد کی تقسیم کے لیے مختص کیا گیا تھا، مگر آج یہی جگہ نہتے فلسطینیوں کے لیے مقتل گاہ ثابت ہوئی۔
عینی شاہدین کے مطابق، جیسے ہی امداد کے منتظر شہریوں کا ہجوم سامان لینے کے لیے آگے بڑھا، قابض صہیونی فوجیوں نے بغیر کسی انتباہ کے ان پر براہ راست گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ یہ کارروائی واضح طور پر قتل عام کی نیت سے کی گئی، کیونکہ وہاں نہ تو کوئی خطرہ موجود تھا اور نہ ہی کسی قسم کا تصادم ہوا۔ وہاں صرف نہتے، بھوکے، پیاسے اور بے بس انسان تھے، جن پر جدید ترین ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔
طبی ذرائع نے اس وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والے آٹھ فلسطینیوں کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔ شہداء میں سہیل حمزہ قويدر، ابراہیم محمد ابو سَمحان، حمزہ ایاد الجمل، محمد ابراہیم المنیراوی، سمیر عودہ النحال، اسماعیل عبداللہ مصطفی الشاعر، محمد فوزی دخل اللہ العرجا اور رائد ابراہیم محمود النجار شامل ہیں۔ ان معصوم جانوں کا خون قابض ریاست کے جرائم کی طویل فہرست میں ایک اور اضافہ ہے۔