غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے مظاہرین پر اسرائیلی فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے 10 فلسطینیوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کردیا ہے۔ طبی کارکنون کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز اسرائیلی افواج کے ہاتھوں دس فلسطینی مظاہرینÂ شہید ہوئے، جب 1400 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تحریک حق واپسی کے دوسرے جمعہ کے موقع پر گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے نہتے مظاہرین پر وحشیانہ فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہداء کی شناخت 20 سالہ یاسر مرتضیٰ، حمزہ عبدالعال، 45 سالہ صدقی فرج ابو عطیوی، 20 سالہ ابراہیم العر، سالہ ابراہیم العر،33 سالہ محمد سعید الحاج صالح، 17 سالہ علاء الدین یحییٰ الزاملی، 16 سالہ مجدی شبات اور حسین ماضی، 38 سالہ اسامہ قدیح کے ناموں سے کی گئی ہے جب کہ ایک 30 مارچ کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی فلسطینی 30 سالہ ثائر محمد رابعہ بھی جام شہادت نوش کرگیا۔غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ شہداء میں دو 16 برس کےÂ شامل ہیں، جب کہ تشدد کے واقعات میں 1400 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
گذشتہ ہفتے سے اب تک اسرائیلی گولیوں کے نتیجے میںÂ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 31 ہوچکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں، ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور دھاتی گولیوں سے انہیں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 10مظاہرین شہید اور 1400 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ زخمیوں میں سے 442 کو مقامی سرکاری اسپتالوں اور 551 کو ہنگامی طبی مراکز اور 77 کو نجی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
زخمیوں میں 12 خواتین، 48 بچے شامل ہیں۔ ان میں سے 25 کی حالت تشویشناک بیان کی جاتے ہے جب کہ 239 کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔
سرحد پر کھڑی باڑ کو نقصان سے بچانے کے لیے، اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز آنسو گیس کے گولے پھینکے، ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آتشیں ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
مظاہرین نے باڑ کے قریب ٹائر جلائے جس سے فضا میں سیاہ دھویں کے بادل بلند ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے فلسطینیوں نے دھماکہ خیز ڈوائس اور بھڑکتی آگ کے گولے پھینکے، اور بتایا کہ کچھ مظاہرین نے سرحدی باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کی۔