غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں مزید ایک فلسطینی شہری شہید اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوگئے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں حق واپسی تحریک کے چھٹے اور آخری جمعہ کو مشرقی سرحد پر بڑی تعداد میں شہریوں نے ریلیاں نکالی ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا 40 سالہ جبر ابو مصطفیٰ اسپتال میں دم توڑ گیا جب کہ 973 مظاہرین زخمی ہوئےہیں۔Â زخمی ہونے والے بعض شہریوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافیوں، امدادی کارکنوں اور طبی عملے کو بھی آنسوگیس کی شیلنگ اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔ قابض فوج کی شیلنگ سے کم سے کم 34 امدادی کارکن بھی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے ناجائز وجود کے قیام کی برسی، یوم نکـبت کی آمد سے قبل غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر جھڑپیں تیز ہو گئی ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہری 30 مارچ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر مسلسل چھ ہفتوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ فلسطینی مظاہرین سنہ 1948ء کی جنگ میں اپنے علاقوں سے نکالے جانے کے خلاف اور واپسی کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی مشرقی سرحد پر دھرنا بھی دے رکھا ہے۔ آنے والے دنوں میں احتجاج کی لہر میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔
پچھلے سات ہفتے سے جاری واپسی مارچ پر اسرائیل کی بربریت میں چون فلسطینی شہید اور نو ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔