غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کے نتیجے میں گردوں امراض سمیت کئی دوسرے امراض کی اویات ختم ہوگئی ہیں جس کے نتیجے میں سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہوگئی ہیں۔
’فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الشفاء میڈیکل کپملیکس‘ کے مصنوعی گردوں کے شعبے کے سربراہ عبداللہ القیشاوی نے کہا کہ اسپتال میں گردوں کے امراض کی ادویات ختم ہوچکی ہیں جس کے نتیجے میں ڈائلائسز پر موجود 425 مریضوں کی زندگی خطرات سے دوچار ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ متعدد بار گردوں کی ادویات کی قلت کی وارننگ دے چکے ہیں مگر ان کی انتباہ پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کو ادیات کی ترسیل بند کردی گئی ہے۔
القیشاوی کا کہنا تھا کہ گردوں کے مریضوں میں کلیشیم کی شدید کمی ہے اور جن مریضوں کے نئے گردے لگائے گئے ہیں ان کی تعداد 54 ہے۔ ادویات کی قلت کے نتیجے میں ان مریضوں کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں۔
اسی سیاق میں بات کرتے ہوئے فلسطینی محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھÂ بجلی کا بھی بریک ڈاؤن ہے۔ چوبیس میں سے بیس بیس گھنٹے بجلی نہیں آتی، جب کہ مریضوں کے علاج کے لیے اسعتمال ہونے والا آکسیجن اور دیگرایندھن نے ختم ہوچکا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 2007ء اور فلسطینی اتھارٹی نے 2017ء سے غزہ کی پٹی پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ان پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شہری متاثر ہو رہے ہیں۔