غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ تنظیم کے ایک سینیر کمانڈر اور سابق اسیر مازن فقہا کی قاتلانہ حملے میں شہادت کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ القسام نے مازن فقہاء کی شہادت میں ملوث ہونے کی اسرائیلی تردید کو مسترد کردیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق القسام بریگیڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مازن فقہا کی قاتلانہ حملے میں شہادت کا اصل مجرم اسرائیل ہے۔ اس کے سوا یہ کسی اور کی کارروائی نہیں ہوسکتی۔ بیان میں اسرائیلی وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین کے اس بیان کو مسترد کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل حماس کمانڈر مازن فقہا کے قتل میں ملوث نہیں۔القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی وزیردفاع کا بیان کمانڈر مازن فقہاء کے قتل کے جرم سے فرار کی کوشش ہے۔ پوری فلسطینی قوم جانتی ہے کہ مجاھدین اور قومی ہیروز کو شہید کرنے میں کون ملوث ہے۔ ہمارا دشمن کون اور دوست کون ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی دشمنوں کے ہاتھ نہتے فلسطینیوں کے خونسے رنگے ہوئے ہیں۔ ہم مازن فقہا کے قتل پر اسرائیل کو کسی صورت میں معاف نہیں کرسکتے۔
القسام کا کہنا ہے کہ اسرائیل مازن فقہا کے قتل کی تحقیقات پراثرا نداز ہونے کے لیے میڈیا پر افواہیں پھیلا رہا ہے۔ حماس کی صہیونی دشمن کے حوالے سے تبدیلی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ادھر حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے بھی اسرائیلی وزیردفاع کا بیان مسترد کردیا ہے۔ برھوم کا کہنا ہے کہ اسرائیل مازن فقہا کا قاتل ہے اور اس مجرمانہ قتل کے بعد رونما ہونے والے تمام نتائج کابھی ذمہ دار اسرائیل ہی ہوگا۔
خیال رہے کہ القسام کمانڈر مازن فقہا کو 24 مارچ کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ حماس نے فقہا کے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پرعائد کی تھی۔ حال ہی میں اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ مازن فقہا کواسرائیل نے قتل نہیں کرایا۔