غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصری قیادت اور فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران مصری حکومت نے غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مشکلات اور بحرانوں کے حل میں مدد فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مصری حکومت کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ حماس اور مصری حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات مثبت اور نتیجہ خیز رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مصری انٹیلی جنس وزیر میجر جنرل عباس کامل اور حماس کی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مصری وزیر نےغزہ کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل میں مدد فراہم کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔
مصری وزیر نے حماس کے وفد سے ملاقات کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ اور ڈونرز ممال کے ساتھ مل کر غزہ کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح سے سامان کی آمد ورترسیل اور شہریوں کی آمد ورفت کی سہولت کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔ میجر جنرل عباس کامل نے کہا کہ مصری کمپنیاں غزہ کی پٹی میں اپنے تعمیراتی منصوبوں میں حصہ ڈالنے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے مصری وزیر نے حماس کے وفد کو یقین دلایا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کے عمل کو آگے بڑھانے اور اس میں پیش رفت کے لیے ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ حماس کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد گذشتہ جمعہ کو مصر کے دورے پر روانہ ہوا تھا۔ وفد کی قیادت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کررہے ہیں۔ حماس کے وفد نے مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل سمیت کئی دوسرے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
قاہرہ میں موجود حماس کے سیاسی شعبے کے رکن خلیل الحیہ نے ایک بیان میں بتایا کہ اسماعیل ھنیہ کے زیرقیادت جماعت کے وفد نے مصری انٹیلی جنس چیف سے فلسطین کی موجودہ صورت حال، غزہ کی پٹی میں جاری بحران، رفح گذرگاہ کی بندش سے فلسطینیوں کو درپیش مشکلات اور فلسطینیوں کے درمیان طے پائے مفاہمتی معاہدے کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔