غزہ میں فلسطین کی وزارت برائے زراعت اور وزارت برائے توانائی اورمعدنیات (پی ای این آر اے) کے ساتھ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے بحالی اور جاپانی حکومت کے تعاون سے شمسی توانائی سے چلنے والے فوٹو والٹیک سسٹم (Photo Voltaic Solar System) کا افتتاح کردیا گیا ہے ۔
بین القوامی اداروں کی معاونت سے قائم ہونے والے اس منصوبے میں سمندر کے کھارے پانی کو قابل استعمال بنایا جائے گا جبکہ جدید ٹیکنالوجی سے مزین اس منصوبے سے استعمال شدہ پانی کو صاف کرکے زرارعت کے لئے دوبارہ قابل استعمال بھی بنایا جاسکے گا۔
500،000امریکی ڈالرلاگت کے اس منصوبے سے کسانوں سمیت ایک لاکھ ستر ہزار سے زائد فلسطینی مستفید ہوں گے، منصوبے سے 200کلو واٹ پاور کی بجلی پیدا ہوگی جو استعمال شدہ پانی کو زراعت کیلئے دوبارہ قابل استعمال بنانے میں مفید ہوگی جبکہ منصوبے سے حاصل بجلی سے سمندر کے کھارے پانی کوبھی قابل استعمال بنایا جاسکے گا۔
شمسی توانائی کے افتتاحی منصوبے کے موقع پر فلسطین میں جاپانی سفیر تاکیشی اوکوبو نےمسرت کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ غزہ گزشتہ ایک دہائی سے بجلی کے کمی کے سنگین مسائل سے دوچارہے جبکہ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے حوالے سے بھی کوئی قابل زکر منصوبہ ناہونے کے باعث فلسطینیوں کو مشکلات کا سامنا ہے، اس منصوبے سے یہ مسائل بہت حد تک ختم ہوجائیں گے ۔
انھوں نے اس منصوبے میں شریک دیگر شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئےبتایا کہ غزہ میں بجلی اور پانی کے سنگین مسائل کےحل کے لئے جاپانی حکومت نے غزہ میں اقوام متحدہ کے بحالی ادارے کو اضافی 500،000 امریکی ڈالر کی امداد دی ہے جس کے باعث غزہ میں معیار زندگی بہتر ہونے میں مدد ملے گی ۔