مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق سوریج اور پانی کی سپلائی کے ذمہ دار ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہرکا اکلوتا پاور اسٹیشن ایندھن نہ ہونے کے باعث بند پڑا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے کئی علاقوں میں بجلی بدستور معطل ہے۔ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں توانائی کا بحران بدستور برقرار رہتا ہے تو اس کے نتیجے میں انسانی اور ماحولیاتی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کو مغربی کنارے اور اسرائیل کی جانب سے سپلائی کی جانے والی بجلی بھی اکثر لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بند رہتی ہے جس نے غزہ کی پٹی میں توانائی کے بحران کو مزید سنگین بنا دیا گیا ہے اور اٹھارہ لاکھ فلسطینی براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیاہے کہ موسم گرما آتے ہی غزہ کی پٹی میں بجلی اور پانی کی کھپت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ سوریج لائنوں کی صفائی کے لیے بھی اضافی پانی درکار ہوتا ہے۔ سمندری پانی کو فلٹرکرنے کے لیے جتنے بھی پلانٹ لگائے گئے ہیں ان کے استعمال میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 190 پانی کے چشمے ہیں۔ چار مرکزی پاور اسٹیشن اور 57 مراکز سوریج کےپانی کو جمع کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
غزہ میں واٹراینڈ سوریج اتھارٹی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی غزہ کی پٹی میں توانائی کے بحران پرقابو پانے میں مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی ہے اور ساتھ ہی خبردار کیا گیا ہے کہ اگرغزہ کی پٹی میں پانی اور بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں انسانی اور ماحولیاتی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین