رپورٹ کے مطابق فلسطینی سیاسی جماعت عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے رہنما ذوالفقار سویرجو نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے بدترین بریک ڈاؤن میں فلسطینی وزیر خزانہ اور وزیراعظم ذمہ دار ہیں مگر اہم ترین ذمہ داری صدر عباس پرعائد ہوتی ہے جنہوں نے غزہ کے عوام کو اندھیرے میں ڈبونے کی پالیسی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کو طول دینے والے عناصر غزہ کی اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ ناکہ بندی کو سپورٹ کررہے ہیں۔ غزہ کی پٹی کے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ عوام کے اعصاب کا مزید امتحان نہ لیا جائے ورنہ عوامی غم وغصہ آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں گذشتہ کئی روز سے بجلی کا شدید بحران ہے۔ مصر اور مغربی کنارے کی جانب سے غزہ کو فراہم کردہ بجلی سپلائی بند ہے اور غزہ میں مقامی سطح پر بجلی تیار کرنےوالے پاور جنریٹر ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث بند پڑے ہیں جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔