مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی حکومت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں پچھلے سال جنگ سے متاثرہ شہریوں کے لیے بنائے گئے نو عارضی شیلٹروں میں نو ہزار افراد اب بھی بدستور مکان کی چھت سے محروم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ گورنری کے کے تین عارضی کیمپوں میں ایک میں 2070 ، دوسرے میں 689 افراد قیام پذیر ہیں۔ وسطی غزہ کے عارضی کیمپ میں 368 ،، خان یونس میں 903 اور رفح میں 951 افراد عارضی شیلٹروں میں رہ رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں عارضی پناہ گزین کیمپ اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے پناہ گزین’’اونروا‘‘ کے تحت قائم کیے ہیں۔ فلسطینی شہریوں کو گھروں کے بجائے اسکولوں میں رکھا گیا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں ان عارضی قیام گاہوں میں کھانے پینے کے سامان کے سوا دیگر کوئی سہولت مہیا نہیں کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے سال جولائی اور اگست کے دوران غزہ کی پٹی پراسرائیل کی مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی بے گھر ہوگئے تھے۔ متاثرین کی اب بھی بڑی تعداد ایسی ہے جو’’اونروا‘‘ کے عارضی شیلٹروں میں رہنے پرمجبور ہے۔ ان کے لیے مکانات نہیں بنائے جاسکےہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین