فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں ایک فلاحی تنظیم کے زیراہتمام تحریک انتفاضہ کے دوران زخمی ہونے والے پچاس جوڑوں کو اجتماعی طورپر رشتہ ازدواج میں منسلک کرنے کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔
اجتماعی شادی کی تقریب کا اہتمام فلاحی تنظیم جمعیہ السلامہ الخیریہ کی جانب سے کیا گیا تھا، جس کے لیے‘‘عزم کی فتح’’ کا عنوان دیتے ہوئے تحریک انتفاضہ کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق جمعیہ السلامہ الخیریہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں تحریک انتفاضہ کے دوران زخمی ہونے والے پچاس افراد کی اجتماعی شادی کی تقریب کو صہیونی دہشت گردی کےخلاف فلسطینیوں کے عزم و استقامت کی فتح قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک جانب صہیونی فوج اور قابض ریاست فلسطینیوں پر مظالم ڈھاتے ہوئے ان کی ادنی درجے کی خوشیاں بھی سلب کرنا چاہتی ہے لیکن دوسری جانب فلسطینی اپنی مدد آپ کے تحت صہیونی ریاستی دہشت گردی کو شکست فاش سے دوچار کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ جمعیہ السلامہ کے زیراہتمام اجتماعی شادیوں کی یہ دوسری سالانہ تقریب ہے جو غزہ کی پٹی میں منعقد کی گئی ہے۔ اسی طرح کی ایک تقریب گذشتہ برس بھی ہوئی تھی جس میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے شہریوں کو اجتماعی طور پر رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا تھا۔ غزہ کی پٹی میں معاشی ناکہ بندیوں اور غربت کے باعث کسی فلاحی ادارے کی طرف سے اجتماعی شادیوں کا اہتمام مفلس اور بے یارو مدد گار شہریوں کی اہم ترین خدمت تصور کی جاتی ہے۔ اس موقع پر اجتماعی طورپر رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے افراد نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے نہ صرف مسرت کا اظہار کیا بلکہ انہوں اور ان کے اہل خانہ نے بھی جمعیہ السلامہ کی جانب سے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر اجتماعی شادی کرنے والے جوڑوں میں تحفائف بھی تقسیم کیے گئے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین