اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے جلاوطن رہ نما تنظیم کے کئی مرکزی رہ نماؤں کے ہمراہ جمعہ کے روز پینتالیس سال کی طویل جبری جلا وطنی کے بعد غزہ کی پٹی پہنچے
جہاں عوام کے ایک جم غفیر نے ان کا شانداراستقبال کیا۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل نے غزہ آمد کے بعد حماس کے بانی شیخ احمد یاسین شہید کی رہائش گاہ پر جمع ہزاروں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج 37 سال کی طویل جبری جلا وطنی کے بعد وطن پہنچا ہوں۔ میری وطن واپسی میری تیسری پیدائش ہے۔ یوں تو میں سنہ 1956ء میں پیدا ہوا لیکن میرا دوسرا جنم وہ ہے جب سنہ 1997ء میں مجھے قاتلانہ حملے میں قتل کرنے کی سازش کی گئی لیکن میں بچ گیا۔ آج وطن میں آنا میرا تیسرا جنم ہے۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے ایک چوتھا جنم بھی عطا کرے جس میں میں مسجد اقصیٰ، بیت المقدس، حیفا اور یافا میں جاسکوں۔ یہ میراخواب نہیں میری زندگی کا مشن بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے چاہا تو وہ وقت دور نہیں جب میں اپنے چوتھے جنم کو بھی پا لوں گا۔خالد مشعل نے ارواح شہداء اور فلسطینی قوم کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ’’ہم اپنی پوری قوم اور شہداء کے مقروض ہیں۔ مجھے آج اپنی سرزمین وطن میں آنے پر اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لانا چاہیے۔ یہ سب اللہ کے فضل وکرم، شہداء کی خون اور فلسطینی عوام کی انتھک اور پرعزم مسلح جدو جہد کا نتیجہ ہے کہ میں آج اپنی طویل جلا وطنی ختم کرکے اپنے وطن میں پہنچا ہوں۔ میں اپنی قوم کی ماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے جگرگوشے وطن کی آزادی کے لیے قربان کردیے۔ ان بہنوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جو اپنے بھائیوں کو صہیونی دشمن سے لڑ مرنے کے لیے ترغیب دیتی رہیں اور ان بزرگوں سے کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو فلسطین کی آزادی کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرتے اوردشمن کی چالوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنے بیٹوں کی جانوں کی قربانی دینے کی تعلیم اور تربیت دیتے ہیں۔خالد مشعل نے فلسطینی عوام کی جرات اور بہادری کی تعریف کی اور کہا کہ دشمن کو آج سیاسی اور مزاحمتی محاذوں پر اس لیے شکست کا سامنا ہے کیونکہ فلسطینیوں نے بے مثال جرات اور دلیری کا مظاہرہ کیا ہے۔اس موقع پر فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے خطاب میں کہا کہ خالد مشعل اور ان کے ہمراہ دیگر حماس قائدین کی غزہ آمد جلا وطن فلسطینیوں کی اپنےوطن کی طرف واپسی کا آغاز ہے۔ آج کے بعد فلسطینیوں کو ان کے وطن میں واپس آنے اور انہیں اپنے آبائی شہروں میں آباد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ خالد مشعل کی غزہ آمد کو فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کا ثمر قرار دیتےہوئے ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی اپنی منزل کے حصول تک مسلح جدو جہد جاری رکھیں گے۔