فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وزارت سماجی بہبود کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشکلات میں گھرے فلسطینی پناہ گزینوں کے 122 خاندان رونے پر مجبور ہیں جب کہ 119 خاندان معاشی طور پر سخت مایوسی کا شکار ہیں۔
وزارت بہبود آبادی کے شعبہ منصوبہ بندی و ترقی کے ڈائریکٹر اعتماد الطرشاوی نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران عرب ممالک میں کشیدگی کے نتیجے میں نقل مکانی کرکے غزہ آنے والے فلسطینیوں میں 50 فی صد بے روزگار جب کہ 75 فی صد کے پاس رہائش کا کوئی انتظام نہیں۔
الطرشاوی نے کہا کہ 66 فی صد پناہ گزین خاندان براہ راست ملنے والی امداد پر گذر بسرکرتے ہیں۔ 81 فی صد فلسطینی پناہ گزینوں کو فلسطینی سماجی بہبود کی طرف سے امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
الطرشاوی نے عالمی برادری اور فلسطینی شہری تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں ھجرت کرکے آنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے’اونروا‘ کی طرف سے پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے موثر کوششیں نہیں کی گئیں۔