(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزارت اسیران کے سینیر عہدیدارکا کہنا ہے کہ صیہونی زندانوں میں قید فلسطینی اسیران انتہائی تکلیف دہ زندگی گزار رہے ہیں، فلسطینی اسیران کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔
فلسطینی وزارت اسیران کے سینیر عہدیدار اور سیکرٹری امور اسیران بھاء الدین المدھون نے غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کو درپیش حالات انتہائی تکلیف دہ ہیں، غاصب دشمن فلسطینیوں کے ساتھ انتقامی کارروائیاں کررہے ہیں نہتے قیدیوں کے ساتھ صیہونی زندانوں میں انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں اور انہیں طرح طرح کے ظالمانہ اور وحشیانہ ہتھکنڈوں کا سامنا ہےجو عالمی قوانین کے خلاف ہے۔
ہاء الدین مدھون نے فلسطینی اسیران کے ساتھ اسرائیلی ریاست کے مجرمانہ برتائو پرعالمی برادری کی توجہ مبذول کراتے ہوئے عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ صہیونی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے بنیادی حقوق اور ان کے مطالبات پورے کرنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ سیکڑوں فلسطینی جان لیوا امراض کا شکار ہیں۔