غزہ میں گزشتہ 12سال سے صیہونی ریاست کی جانب سے جاری غیر قانونی محاصرے اور ظلم و جبر نےجہاں فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے وہیں صیہونی مظالم سے جانور بھی محفوظ نہیں رہے ۔
1999 میں کھلنے ولا غزہ کاپہلا چڑیا گھر جہاں غزہ کے شہریوں کی تفریح کےلئے مختلف اقسام کے بے تحاشہ جانور ہوا کرتے تھے اب صرف ایک معمولی ویران پارک رہ گیا ہے ۔
2014 میں ہونے ولی صیہونی دہشتگردی کے نتیجے میں جہاں سیکڑوں فلسطینی شہید ہزاروں زخمی ہوئے وہیں رہائشی عمارات دفاتر اور اسکول کالجز بھی تباہ ہوگئے، اسی دوران غزہ کے چڑیا گھر میں موجود جانوروں کو خوراک کی بدترین قلت کے باعث کچھ تو مر گئے جبکہ کچھ انتہائی خطرناک صورتحال کا شکار ہوگئے ۔
حالیہ سال میں نایا ب نسل کے شیر کے 4 بچے خوراک کی کمی اور دیکھ بھال نا ہونے کے سبب مر گئے تھے ،اس خطرناک صورتحال کے پیش نظر جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کے تعاون سے غزہ کے چڑیا گھر تقریبا 40 سے زائد جانوروں کو مصر ،اردن اور جنوبی افریقہ کے چڑیا گھروں میں منتقل کیا گیا تھا جہاں اب ان کی بہترین انداز سے دیکھ بھال کی جارہی ہے ، اردن کے چڑیا گھر میں منتقل کیا جانے والا شیر جو غزہ کے چڑیا گھر میں خوراک کی کمی اور بیماری سے قریب المرگ تھا اب بہترین حالت میں مکمل صحتیاب ہے ۔