مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کےایک سینیر سیکیورٹی ذریعے نے ترک خبر رساں ایجنسی’’اناطولیہ‘‘ کو بتایا کہ سابق امریکی صدر جمی کارٹر کے دورہ غزہ کا فیصلہ حتمی ہے، وہ آئندہ جمعرات کو غزہ پہنچیں گے۔ جہاں وہ حماس کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر پہلے مغربی کنارے کا دورہ کریں گے جہاں سے وہ بیت حانون گذرگاہ سے غزہ کی پٹی میں داخل ہوں گے۔
ادھر غزہ کی پٹی کی گذرگاہ امور کے ڈائریکٹر ماہرابو صبحہ نے اپنے ایک بیان میں سابق امریکی صدر جمی کارٹر کے دورہ غزہ کے فیصلے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج اتوار کے روز سابق امریکی صدر کے پرنسپل سیکرٹری کے ہمراہ سیکیورٹی حکام کا ایک وفد بیت حانون گذرگاہ کا دورہ کرے گا جہاں وہ جمی کارٹر کے دورے کے حوالے سے گذرگاہ کی دونوں جانب سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے گا۔
ادھر اسرائیلی اخبار’’یدیعوت احرنوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی جمی کارٹر 30 اپریل کو فلسطین اور اسرائیل کے تین روزہ دورے پرآئیں گے۔ وہ مغربی کنارے، اسرائیل اور غزہ کی پٹی کا بھی دورہ کریں گے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے سرکاری سطح پر جمی کارٹر کے دورے کا بائیکاٹ کیا ہے تاہم صہیونی ریاست کی جانب سے جمی کارٹر کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر جمی کارٹر ماضی میں بھی غزہ کی پٹی کا دورہ کرنے کے ساتھ حماس کی قیادت سے ملاقاتیں کرچکے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل انہوں نے غزہ کی پٹی میں حماس کے سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل سے بھی ملاقات کی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین