رفح – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصر کی جانب سے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ چار روز کھولنے کے بعد دوبارہ بند کردی ہے جس کے نتیجے میں فلسطینی مسافروں کو مسلسل پریشانی کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق رفح گذرگاہ کو مصر کی جانب سے ہفتہ، اتوار، سوموار اور منگل کے ایام میں دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھولا گیا تھا۔ رواں سال رفح گذرگاہ کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھولے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔فلسطینی گذرگاہ امور کے ڈائریکٹر وائل ابو عمر نے کہا Â متواتر چار روز تک غزہ کی بین الاقوامی گذرگاہ کھلنے کے نتیجے میں چھ ہزار مسافر گذرگاہ سے اپنی منازل کو روانہ ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ چار روز میں 2624 فلسطینی بیرون ملک روانہ ہوئے جب کہ تین ہزار 95 افراد غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے۔ بیرون ملک سفر کرنے والوں میں طلباء، مریض اور دیگر شہری بھی شامل تھے۔ مصری حکام نے بغیر وجہ بتائے 203 فلسطینی مسافروں کو Â مصر میں داخل ہونے سے روک دیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ چالیس روز کے وقفے کے بعد کھولی گئی ہے۔ یہ گذرگاہ غزہ کے دو ملین لوگوں کا بیرون ملک رابطے کا واحد راستہ ہے مگر سنہ 2013ء میں مصر میں قائم ہونے والی فوجی حکومت کی طرف سے رفح گذرگاہ کو زیادہ تر بند رکھا گیا ہے۔ کئی ہفتوں کے بعد محض دو یا تین روز کے لیے غزہ گذرگاہ کو کھولا جاتا ہے۔ قبل ازیں 17 دسمبر 2016ء کو رفح گذرگاہ تین روز کے لیے کھولی گئی تھی۔